خلیفہ دوم سیدنا حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شان میں اشعار
خلد کی راہ کے رہبر کو عمر کہتے ہیں
عدل و انصاف کے پیکر کو عمر کہتے ہیں
اپنے دلدار کو دلبر کو عمر کہتے ہیں
ہم چمکتے ہوے اختر کو عمر کہتے ہیں
جس کے ہر موج سے انصاف کے موتی نکلے
اس شہر بار سمندر کو عمر کہتے ہیں
جنکے افکار کو قرآن بنایا رب نے
ہم اسی مرد قلندر کو عمر کہتے ہیں
آپ تلوار اٹھانے تو عرب کانپ اٹھے
کفر کے دل میں چھپے ڈر کو عمر کہتے ہیں
تونے محبوب کی حرمت پہ زبان کھولیں ہے
کاٹ ڈالوں گا تیرے سر کو عمر کہتے ہیں
ہم کو ہے موت تیری جام و سبو سے پیاری
دندناتے ہوئے لشکر کو عمر کہتے ہیں
0 Comments