15 اگست یومِ آزادی پر مختصر تقریر (٣)
محمد امتیاز پلاموی،مظاہری۔
مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے
وہ قرض اتارے ہیں کہ واجب بھی نہیں تھے
نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم امّا بعد
محفل میں شریک تمام بھائیوں بہنوں اور بزرگوں!
آج 15 اگست آزادی کا دن ہے، ہم سب یہاں پر آزادی کا جشن منانے کے لیے جمع ہوئے ہیں، ہمارے بزرگوں نے اپنے تن من دھن اور جان کی بازی لگا کر اس ملک کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کرایا ہے، تب ہم اس شان و شوکت کے ساتھ عظیم الشان جشن آزادی منا رہے ہیں۔
میرے دوستوں اور بزرگوں!
آج سے تقریبا دو سو سال پہلے ہمارے پیارے ملک ہندوستان پر بڑی چال بازی،عیاری اور مکاری سے سات سمندر پار سے آئے ہوئے انگریز قابض ہو گئے تھے، ہم ہندوستانیوں پر انگریز ظلم و ستم کیا کرتے تھے ، ہم اپنے ہی ملک اور اپنی ہی زمین میں ان کے غلام تھے، ہم غلامی کی زنجیر میں اس قدر جکڑے ہوئے تھے کہ اس سے نکلنا آسان کام نہیں تھا، لیکن جب ہندوستان کے رہنے والے تمام ہندو، مسلمان اور سکھ عیسائی نے مل کر جدوجہد کی تو غلامی کی اس زنجیر کو توڑنے میں کامیاب ہوگئے اور آخرکار ہمارا یہ ملک 15 اگست 1947 کو انگریزوں کے ظلم و ستم اور ان کی غلامی سے آزاد ہو گیا اور اب ہم سب ہندوستانی آزاد ملک کے شہری ہیں ہیں ۔ چونکہ ہمارا ملک ہندوستان 15اگست 1947ء کو آزاد ہوا اس لیے ہر سال 15اگست کو پورے ملک میں آزادی کا جشن بڑے آب و تاب کے ساتھ منایا جاتا ہے۔
حاضرین مجلس!
اس ملک کو آزاد کرانے میں ہندو مسلم اور سکھ عیسائی تمام لوگوں نے بڑی بڑی قربانیاں دی ہیں۔ اور اگر ہم یہ کہیں کہ اس ملک کی آزادی میں مسلمانوں نے سب سے بڑی قربانیاں دی ہیں تو غلط نہیں ہوگا ، لیکن افسوس صد افسوس! آپ ہندوستان کے جس کونے میں چلے جائیں، جس سکول، کالج اور یونیورسٹی کا دورہ کریں، جہاں پر بھی آزادی کا پروگرام منعقد ہوتا ہے، وہاں گاندھی، نہرو، بھگت سنگھ اور جھانسے کی رانی جیسے سینکڑوں غیر مسلم مجاہدین آزادی کا ذکر تو ہوتا ہے؛ مگر لاکھوں کی تعداد میں آزادی کی خاطر جان دینے والے مسلم مجاہدین آزادی کو یکسر بھلا دیا جاتا ہے ، نہ تو ان کا نام لیا جاتا ہے اور نہ ہی ان کا تذکرہ کیا جاتا ہے۔ اس لیے آج کے اس پروگرام میں، میں چند مسلم مجاہدین آزادی کے نام لینا چاہتا ہوں، تاکہ آج کے بچوں جوانوں اور غیر مسلم بھائیوں کو بھی ان مسلم مجاہدین آزادی کا نام یاد ہو جائے۔
محترم سامعین!
ہندوستان کی آزادی میں حصہ لینے والے اور اپنی گردن کٹوانے والے چند مسلم مجاہدین آزادی کے نام یہ ہیں:
مولانا شاہ ولی اللہ دہلوی ، مولانا شاہ عبدالعزیز دہلوی، مولانا سید احمد شہید ، مولانا اسماعیل شہید، حاجی امداد اللہ مہاجر مکی، مولانا محمد قاسم نانوتوی ، مولانا رشید احمد گنگوھی ،مولانا ولایت علی عظیم آبادی، مولانا جعفر تھانیسری، مولانا عبد اللہ صادق پوری، مفتی صدر الدین، مولانا فضل حق خیرآبادی، مولانا محمود حسن دیوبندی ، مولانا محمد علی جوہر، مولانا حسین احمد مدنی ، مولانا ابوالکلام آزاد مفتی کفایت اللہ دہلوی ،مولانا عبید اللہ سندھی۔ رحمھم اللہ تعالیٰ ۔
حاضرین مجلس!
میں اپنی بات اس شعر پر ختم کرنا چاہتا ہوں :
لہو وطن کے شہیدوں کا رنگ لایا ہے
اچھل رہا ہے زمانے میں نام آزادی
شکریہ
0 Comments