کیا شادی سے پہلے منگیتر کو دیکھنا جائز ہے ؟
![]() |
کیا شادی سے پہلے منگیتر کو دیکھنا جائز ہے ؟ |
محمد امتیاز پلاموی مظاہری۔
آج کل یہ عام رواج بن گیا ہے کہ شادی سے پہلے لڑکا لڑکی کو اور لڑکی لڑکا کو دیکھتے ہیں، اسی طرح لڑکا اور لڑکی کے گھر والے بھی ایک دوسرے کو دیکھتے ہیں،تو کیا اس طرح سے دیکھا دیکھی کرنا شریعت کی رو سے جایز ہے یا نہیں؟
اسی طرح آج کل فون کا زمانہ ہے، تصویریں دیکھنا عام سے بات ہے، ویڈیو کال سے بھی لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے سے ویڈیو کال کرتے ہیں، کیا منگیتر کے لیے منگیتری سے ویڈیو کال پر بات کرنا درست ہے ؟ یا نہیں؟
جواب:
اس میں کوئی شک نہیں کہ شادی بیاہ کا عمل زندگی بھر کے لیے ہوتا ہے، اس لیے شریعت نے گنجائش دی ہے کہ شادی سے پہلے لڑکا اور لڑکی ایک دوسرے کو دیکھ لیں ، جیسا کہ اس حدیث پاک میں ہے: عن المغیرة بن شعبة أنّہ خطب امرأة فقال النبي -صلی اللہ علیہ وسلم- انظر إلیہا؛ فإنہ أحری أن یوٴدم بینکما (ترمذی، رقم ۱۰۸۷)
ترجمہ: حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ےکہ انہوں نے ایک عورت کو شادی کا پیغام بھیجا تو حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : مغیرہ تم اس عورت کو دیکھ لو ، اس لیے کہ یہ تم دونوں کی محبت کے دوام کے لئے زیادہ مناسب ہے۔
اس سے معلوم ہوا کہ شادی سے پہلے جس سے شادی کی جا رہی ہے اسے دیکھنے کی گنجائش ہے، لڑکا بھی لڑکی دیکھ سکتا ہے اور لڑکی بھی لڑکا کو دیکھ سکتی ہے، لیکن آپسی ملاقات کی گنجائش نہیں، اسی ویڈیو کال میں بات کرنا بھی جائز نہیں، بلکہ آڈیو کال بھی بات کرنا درست نہیں، اگر لڑکی لڑکا بارے میں یا لڑکا لڑکی کے بارے میں زیادہ معلومات حاصل کرنا چاہیں تو بہتر ہے کہ ان کے گھر والے ( لڑکے کی ماں ، بہن پھوپھی وغیرہ اور لڑکی کے باپ بھائی وغیرہ آمنے سامنے بیٹھ کر تفصیلی گفتگو کے ذریعہ مکمل معلومات حاصل کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ لڑکا یا لڑکی جب ایک دوسرے کو دیکھنا چاہیں تو باضابطہ طور پر ملاقات کرنے کے بجائے کسی بہانے یا کسی موقع سے دیکھنے کی کوشش کریں ۔
دارالعلوم دیوبند کے دارالافتاء نے اسی طرح کے ایک سوال کے جواب میں لکھا ہے:
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2302=1800/ھ
باقاعدہ ملاقات کا نظام تو نہ بنائیں، البتہ موقعہ ملنے پر دونوں ایک نظر ایک دوسرے کو دیکھ لیں، تو گنجائش ہے، اس سے زیادہ ضرورت محسوس ہو تو خاندان کی مستورات (والدہ بہن خالہ) کو بھیج دیں، اسی طرح لڑکی کی طرف سے کچھ مرد (باپ بھائی چچا وغیرہ) آپ کو اور آپ کے حالات کو اچھی طرح دیکھ بھال کرلیں، آپ اپنے اندر کچھ کمی محسوس کرتے ہیں تو دیانةً لڑکی کے اولیاء کو بتلادیں، اتنا کرلینے پر بعد میں پریشانیوں سے بہت حد تک ان شاء اللہ تحفظ ہوجائے گا۔
دارالافتاء
دارالعلوم دیوبند
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب والاتم۔
0 Comments