١٥ اگست یومِ آزادی پر مختصر تقریر (٤)

 ١٥ اگست یومِ آزادی پر مختصر تقریر (٤)

ہندوستان کی آزادی میں مسلمانوں کا کردار

١٥ اگست یومِ آزادی پر مختصر تقریر (٤) 15-august-youme-azadi-bayan-urdu
١٥ اگست یومِ آزادی پر مختصر تقریر (٤)

   محمد امتیاز پلاموی مظاہری۔  

خوں شہیدان وطن کا رنگ لا کر ہی رہا

 آج یہ جنت نشاں ہندوستاں آزاد ہے

نحمدہ ونصلی علی رسول الکریم امابعد

قابل قدر معزز سامعین!

    آج پندرہ اگست کو جس آزادی کا جشن منانے کے لیے ہم سب یہاں جمع ہوئے ہیں، وہ آزادی ہمیں اتنی آسانی سے نہیں ملی ہے؛ بلکہ اس آزادی کے لیے ہمارے بزرگوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں ،پھانسی کے پھندوں کو چوما ہے، بیوی کو بیوہ اور بچوں کو یتیم کیا ہے، جیل کی کالی کوٹھری کو آباد کیا ہے۔

میرے دوستوں اور بزرگو!

    اس دیش کی آزادی کے لئے ہمارے مسلم رہنماؤں نے سر پر کفن باندھ کر انگریز فوج کا مقابلہ کیا ہے، اس دیش کی آزادی کے لئے شیخ الہند مولانا محمود حسن دیوبندیؒ نے کالے پانی کی سزا کاٹی ہے۔ اس دیش کی آزادی کی خاطر حافظ ضامن شہیدؒ، شہید ہوئے ہیں ، اس دیش کی آزادی کی خاطر ہزاروں علماؤں نے پھانسی پر لٹکنا منظور کیا ہے ، اس دیش کی آزادی کی خاطر لاکھوں علماؤں نے اپنے سینوں پر گولیاں کھائی ہیں۔ اس دیش کی آزادی میں شریک ہونے کے جرم میں مسلم راہنماؤں کو سور کی کھالوں میں لپیٹ کر جلایا گیا۔ اس دیش کو ڈاکوؤں اور لٹیروں سے بچانے کے لیے سلطان ٹیپو شہیدؒ اپنے آخری سانس تک لڑتے رہے۔ 

میرے دوستوں اور بزرگوں!

    بات یہیں پر ختم نہیں ہوتی، اس دیش کو آزاد کرانے کے لیے جمعیۃ الانصار، اور جمعیۃ علماء ہند جیسی سینکڑوں تنظیمیں وجود میں آئیں، اس دیش کو آزاد کرانے کے لیے ہمارے بزرگوں نے تحریک ریشمی رومال اور تحریک بالاکوٹ کے ذریعہ دنیا بھر کے لوگوں کو آزادی کی لڑائی لڑنے اور ساتھ دینے کا مطالبہ کیا۔

مجھے کہنے دیجئے! کہ اس دیش کی آزادی کے لیے بنگال ، کرناٹک، امرتسر اور مراداباد میں لاکھوں مسلمان شہید ہوئے ، خوں کی ندیاں بہائی گئیں، گھروں اور مکانات کو اجاڑا گیا، بستیاں تباہ کی گئیں اور نشیمن کو آگ کے بھڑکتے شعلوں سے جلایا گیا۔

میرے دوستوں اور بزرگوں!

    ہم مسلمانوں کی اتنی بڑی قربانیوں کے بعد یہ ملک آزاد ہوا ہے، اور آج کچھ لوگ یہ کہتے ہیں کہ مسلمان دیش دروہ ہیں، مسلمانوں کو بھارت سے پیار نہیں! 

میں جواب کے طور پر ایک شعر کہنا چاہوں گا کہ: 

جب گلستاں کو خوں کی ضرورت پڑی

سب سے پہلے ہی گردن ہماری کٹی

آج یہ کہتے ہیں ہم سے اہل وطن 

یہ چمن ہے ہمارا تمہارا نہیں

میرے دوستوں اور بزرگوں!

میں اپنی بات اس شعر پر ختم کرنا چاہتا ہوں:

ہے محبت اس وطن سے اپنی مٹی سے ہمیں

اس لیے اپنا کریں گے جان و تن قربان ہم

شکریہ

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

۱۵ اگست یومِ آزادی مختصر تقریر (۳)

۱۵ اگست یومِ آزادی مختصر تقریر (۲)

۱۵ اگست یومِ آزادی مختصر تقریر (۱)


Post a Comment

0 Comments