تعزیہ کا تعارف ۔ تعزیہ کس چیز سے بنتا ہے ۔ اور تعزیہ کئی طرح کے ہوتے ہیں

 تعزیہ کا تعارف ۔ تعزیہ کس چیز سے بنتا ہے ۔ اور تعزیہ کئی طرح کے ہوتے ہیں


    محمد مد امتیاز پلاموی،مظاہری۔  

تعزیتی پروگرام!

عربی زبان میں کسی کے انتقال پر صبر کی تلقین اور اظہار ہمدردی کرنا تعزیت کہلاتا ہے۔

 دس محرم الحرام کو نواسۂ رسول حضرت حسین رضی اللہ عنہ اور دیگر اہل بیت کی شہادت واقع ہوئی، اس مناسبت سے ہر سال محرم کے مہینے میں عام طور سے ایک محرم سے دس محرم تک مختلف تعزیتی پروگرام اور مجلسیں منعقد کی جاتی ہیں ،جن میں مختلف طریقوں سے ان کی شہادت پر سوگ منایا جاتا ہے،ماتم کی جاتی ہے اور غم کا اظہار کیا جاتا ہے ۔

یہ مجلسیں شیعوں کے یہاں بہت ہی اہمیت کے حامل ہوتی ہیں اور انکے یہاں پورے جوش و خروش کے ساتھ سوگ منایا جاتا ہے؛ چنانچہ اس موقع پر کہیں تابوت تو کہیں ان کے روضہ مبارک کی تصویریں بنائی جاتی ہیں، دل دل نامی گھوڑے کو سنوارا جاتا ہے ،علم نکالے جاتے ہیں اور حضرت علی ،حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنھم کے نام پر خوب ماتم کی جاتی ہے ۔ 

تعزیہ کسے کہتے ہیں:

حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی قبر مبارک کی شبیہ کو یعنی قبر کی ہو بہو نقل کرنے کو اردو میں تعزیہ کہا جاتا ہے ۔ اور یہ تعزیہ چونکہ تعزیتی پروگراموں میں بنایا جاتاہے ؛ اسی لیے لوگوں کی نظر میں اس کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔

 تعزیہ کس چیز سے بنتا ہے:

 تجزیہ سونے،چاندی، لکڑی ،بانس، کپڑے، اسٹیل، موتی ، اور کاغذ وغیرہ سے بنایا جاتا ہے؛ بلکہ اب تو سیمنٹ اور فورم وغیرہ کا بھی استعمال ہونے لگا ہے۔

 شیعہ لوگ اور بہت سے سنی کہلانے والے مسلمان بھی تعزیہ کو غم اور سوگ کی علامت کے طور پر جلوس کی شکل میں نکلتے ہیں ۔

بناوٹ کے اعتبار سے تازہ کی مختلف قسمیں ہیں:

(١)ضریح تعزیہ (٢) بنگلہ تعزیہ (٣)مومی تعزیہ(٤) جو کا تعزیہ 

(١) ظریح:-- حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے روضہ مبارک کی ہو بہو نقل کو ضریح کہا جاتا ہے۔

(٢) بنگلہ :-- اونٹ کی کوہان یعنی اونٹ کی پیٹھ کا اوپر والا حصہ، یا ہاتھی کی پیٹھ کے مشابہ جو تعزیہ ہوتا ہے ،اسے بنگلہ کہا جاتا ہے ۔

(٣) مومی تعزیہ :-- بانس کی تیلیوں پر ظریح یا بنگلہ تعزیہ بنا کر اس پر موم چڑھا دیا جاتا ہے ۔

(٤) جو کا تعزیہ :-- بانس یا لکڑی کا ڈھانچہ بناکر اس پر مٹی کی ایک ہلکی سی تہہ جما دی جاتی ہے ،جس پر جو (گیہوں کی طرح اناج ہے) کے دانے ایک خاص ترتیب سے چپکا دیے جاتے ہیں ،ہفتہ دس دن میں ان دانوں سے ننھے ننھے پودے نکل آتے ہیں ،جس سے تعزیہ بالکل سر سبز اور خوش نما ہو جاتا ہے، جلوس کے دوران اس پر پانی ڈالتے ہوئے چلتے ہیں۔ 

اسی طرح زمانے کی ترقی کے ساتھ ساتھ تعزیہ کی بناوٹ میں بھی ترقی اور تیزی آتی گئی اور نئے نئے ڈیزائن اور جدید ناموں کے ساتھ جانے جاتے ہیں

چنانچہ اس وقت تعزیہ کی مختلف شکلیں اور مختلف نام ہیں مثلا فوم کا تعزیہ 

موتی کا تعزیہ

 سیمنٹ کا تعزیہ

 کاغذ کا تعزیہ 

جس جگہ تعزیہ رکھا جاتا ہے اس کا نام:

تعزیے 29 ذی الحج سے 9 محرم تک آراستہ کر کے مخصوص مقامات پر رکھ دیے جاتے ہیں۔ ان مقامات کے مختلف نام ہیں مثلا     

عزا خانہ ،

  تعزیہ خانہ ،

  امام بارگاہ ، 

امام باڑہ،

 عاشور خانہ ،

  امام خانہ ، 

 چبوترا ،  

چوک امام صاحب وغیرہ۔

خیال رہے:-- کہ آج کل اکثر تعزیے سوگ کے بجائے مقابلہ بازی کے لیے بنائے جاتے ہیں، کہ کس گاؤں اور محلے کا تعزیہ سب سے اچھا اور خوبصورت ہے ؛ چنانچہ جو تعزیہ سب سے عمدہ ہوتا ہے اس کے بنانے والے کو انعامات سے نوازا جاتا ہے۔

تعزیہ کب سے بننا شروع ہوا،ہندوستان میں اس کا رواج کیسے ہوا،تعزیہ بنانا جائز ہے یا نہیں؟ ملاحظہ فرمائیں۔

Post a Comment

0 Comments