کیا آپ کو مچھلی کا مذکر معلوم ہے؟ علمی مذاکرہ

 کیا آپ کو مچھلی کا مذکر معلوم ھے؟

استاد و شاگرد کا علمی لطیفہ 

استاد و شاگرد کا علمی لطیفہ Islami,kahani,urdu


جب ہم چھوٹے تھے تو ہمیں یہ اصول معلوم نہیں تھا کہ الف پر ختم ہونیوالے مذکر کو مؤنث بنانا ہوتو اسکی آخری "الف" کو چھوٹی "ی" میں بدل دیتے ہیں

 لیکن اسکے باوجود ہم مرغا مرغی، بکرا بکری، گدھا گدھی یا گھوڑا گھوڑی کے معاملے میں کوئی غلطی نہیں کرتے تھے۔

البتہ جب چڑا چڑی اور کُتا کُتی تک بات پہنچتی تو استاد کا غضبناک چہرہ دیکھنا پڑتا اور تذکیروثانیت کے وہ معصوم سے اصول جو ہم نے لاشعوری طور پر اپنا رکھے تھے، دُھوان بن کر اُڑ جاتے۔ اِس بات کا منطقی جواب کوئی نہیں دیتا تھا کہ چڑی کو چڑیا اور کُتّی کو کُتّیا کہنا کیوں ضروری ہے۔

ذرا اور بڑے ہوئے تو معلوم ہوا کہ تذکیروثانیت کی دنیا تو پوری اندھیرنگری ہے۔ وہاں نر اور مادہ کے اصولوں کی کھُلی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں۔

مثلاً کوّا، اُلو، ہُد ہُد، خرگوش، لنگور، گِدھ، کچھوا اور مچھّر کے بارے میں پتہ چلا کہ اِن بے چاروں کی مؤنث شکل تو موجود ہی نہیں ہے۔ 

دِل میں بار بار خیال آتا کہ مسٹر خرگوش کے گھر میں کوئی مسِز خرگوش بھی تو ہو گی۔ لنگور کی بیوی، گِدھ کی ماں، کچھوے کی بہن۔ کیا یہ سب ہستیاں وجود ہی نہیں رکھتیں؟ اور اگر ہیں تو اُن کیلئے الگ سے الفاظ کیوں موجود نہیں۔

 اِس بےانصافی اور زیادتی پر ایک بار بہت گِڑگڑا کر اپنے اُستاد سے سوال کیا تو وہ غصے سے لال ہوکر بولے، "بے انصافی تو دونوں طرف سے ہے۔ مچھلی کے شوہر کا نام سنا ہے

 کبھی؟ 

وہ بھی تو وجود رکھتا ہے۔"

ہم لاجواب ہوگئے اوراُستاد جی نے پوری فہرست گِنوا دی

 "فاختہ، مینا، چیل، مُرغابی، ابابیل، مکھی، چھپکلی۔۔۔" استاد جی نے الٹا ہمیں سوال داغ دیا بتاؤ: کیا اِن سب کے باپ بھائی وجود نہیں رکھتے؟

اور آج تک اس سوال کا جواب ڈھونڈ رہے ہیں... کوئی اہل علم مدد فرمائیں

Post a Comment

1 Comments

  1. اسمائے ذی روح ناطق میں نر مذکر اور مادہ مؤنث ہے لیکن ذی روح غیر ناطق میں کبھی مذکر مؤنث میں فرق نہیں ہوتا جیسے لال نر و مادہ دونوں کو مذکر بولتے ہیں، چیل نر و مادہ دونوں کو مؤنث بولتے ہیں۔

    ReplyDelete