بریلی مذہب کے بانی احمد رضا خان بریلوی اپنی اور اپنے متبعین کی تحریرات کی روشنی میں کافر!

 بریلی مذہب کے بانی احمد رضا خان بریلوی اپنی اور اپنے متبعین کی تحریرات کی روشنی میں کافر!

Ahmad-raza-khan-kafir
Ahmad-raza-kafir


احمد رضا بریلوی کا کفر رضائی کتب سے، اس پوسٹ نے بڑے بڑے رضائی کی نیند اڑادی !


   پیشکش: محمد امتیاز پلاموی، مظاہری 

انسان جب دوسروں کے لیے کنواں کھودتا ہے تو وہ خود ہی اس میں گرتا ہے، یہی حال بریلی مذہب کے بانی احمد رضا خان بریلوی کا ہے کہ اس نے اپنے ہمنواؤں کے علاوہ سب پر کفر کا گولہ برسایا، بالآخر وہ کفری گولہ خود خان صاحب پر ہی گرا اور ہمیشہ کے لیے کفر کے دلدل میں پھنسے کر تباہ ہوگیا۔ 

احمد رضا خان بریلوی کو کافر ثابت کرنے کے لئے اسی کے ہم خیال و متبعین کی کتب سے پہلےچار 4 حوالہ جات ہم پیش کرتے ہیں جسمیں یہ ہے کہ مولانا شاہ اسماعیل شہید کی تکفیر تکفیر کلامی تھی 👇

پہلا حوالہ:

کتاب اہل قبلہ کی تکفیر اسمیں واضح طور پر لکھا ہے اسماعیل دہلوی کی تکفیر تکفیر کلامی تھی۔،📗ص،19


دوسرا حوالہ :

دو ماہی رسالہ ماہنامہ الرضا کا اسمیں بھی اسماعیل دہلوی کی تکفیر کلامی کا ذکر ہے۔📗ص،24


تیسرا حوالہ:

کتاب کانام خیرآبادیات اسمیں بھی تکفیر کلامی کا ذکر ہے 👇


چوتھا حوالہ :

کتاب تحقیق الفتوی فضل حق خیر آبادی کا ہے جسمیں شاہ شہید کی تقویت الایمان اور اس کے قائل کو مسلمان ہی نہیں بلکہ قتل کا حکم دے دیا 👇


اب رضاخانی بتائیں کہ قتل کا حکم کس تکفیر پر دیا جاتا ہے ؟

تکفیر کلامی پر! 

اوپر مذکور چاروں حوالہ جات سے یہ ثابت ہوا کہ اسماعیل دہلویؒ کی تکفیر، تکفیر کلامی تھی ۔ 

اسکے علاوہ ایک اور طریقے سے مولانا اسماعیل دہلوی کی تکفیر کےکلامی کا ثبوت :

طارق مصباحی لکھتا ہے:کسی کے کفر پر علماء کا اجماع اسی وقت ہوگا جب وہ کفر کلامی ہو ۔ مسئلہ تکفیر ،ص 112👇


اب دیکھئے! حضرت مولانا اسماعیل دہلوی کے کفر پر اجماع: 

فتاوی کفر اجماعی مولوی اسماعیل دہلوی اور اسکی کتاب تقویت الایمان پر۔۔ الخ( مع دستخط ومہر) ،📗انوار آفتاب صداقت، ص، 470 👇


اب انوار آفتاب صداقت کیسی کتاب ہے ؟

احمد رضا بریلوی نے لفظ بلفظ خود مصنف سے مکمل سنی اور اس پر تقریظ لکھی ، 📗ص ۔18 👇


اس کا خلاصہ یہ نکلا کہ طارق مصباحی نے کہاتھا کہ کسی کے کفر پر اجماع اسی وقت ہوتا ہے جب کفر کلامی ہو اور ہم نے انوار آفتاب صداقت سے ثابت کردیا کہ مولانا اسماعیل دہلوی کے کفر پر اجماع تھا ۔

لہذا اس اصول سے بھی مولانا اسماعیل دہلوی کا کفر کفر کلامی ثابت ہوا ۔

یہاں تک اس بات کا ثبوت خود برائلر کتاب سے دیا کہ اسماعیل دہلوی کی تکفیر تکفیر کلامی والتزامی تھی۔

 اب اس تکفیر کلامی کی مخالفت کرنے کاحکم ملاحظہ فرمائیں 

تکفیر کلامی کی مخالفت کرنے کا انجام 

طارق مصباحی لکھتا ہے :

جب کسی کے کفر پر علماء کا اتفاق ہوجائے تو مابعد والوں کو اس کی مخالفت کرنا کفر ہے ۔ کفر کا مسئلہ تحقیقی کس کے لئے ، ص 112


لہذا بریلی دھرم گرو احمد رضا بریلوی شاہ شہید کی اجماعی کلامی تکفیر کی مخالفت کرکے واصل نارجحیم ہوا، کیوں کہ بریلی مذہب کے بانی احمد رضا خان بریلوی نے حضرت مولانا اسماعیل شہید دہلوی کی تکفیر نہیں کی ہے؛ چنانچہ احمد رضابریلوی مولانا اسماعیل دہلوی کی تکفیر کلامی کی مخالفت کرتے ہوئے لکھتا ہے :

حکم اخیر یہی لکھا کہ علماء محتاطیین انہیں کافر نہ کہیں اسی پر فتوی ہے اور یہی ہمارا مذہب ہے۔۔۔الخ۔

تمہید ایمان، ص 130 👇


بریلوی تاویل کا پیش گی جواب 

ہوسکتا ہے شاہ مولانا اسماعیل شہید کی تکفیر کلامی پر دلائل کے انبار دیکھ کر رضاخانی یہ تاویل کریں کہ جی ہمارے مجدد کو تکفیر کلامی کا علم ہی نہیں تھا ،جیساکہ مظفری ٹیم نے کیا ہے۔

تو اس کے لئے پیش گی عرض یہ ہے کہ:

انوار آفتاب صداقت میں کفراجماعی عرب وعجم سے تصدیق شدہ مع دستخط و مہر کے موجود ہے اور احمد رضا بریلوی نے خود مصنف سے لفظ بلفظ اس کتاب کوسن کر اس پر تقریظ لکھی ، جیسا کہ اوپر حوالہ جات موجود ہیں ،لہذا ثابت ہوا کہ مولانا اسماعیل دہلوی کے اجماعی کفر کا علم احمد رضا بریلوی کو تھا پھر بھی اس کی تکفیر کی مخالفت اور کف لسان فرماکر اپنے اور اپنے گھر کی کتاب کی روشنی میں احمد رضا بریلوی کافر و مر تد ثابت ہوا۔

✍️از ۔ ندویات 🌹





Post a Comment

0 Comments