مناظر اسلام حضرت مولانا سید طاہر حسین گیاوی حالات زندگی کے درخشاں پہلو

 شور برپا ہے خانہٕ دل میں

مولانا طاہر حسین گیاوی صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ 


رٸیس المتکلمین سید المناظرین حضرت مولانا سید طاہر حسین گیاوی نوراللہ مرقدہ کی وفات حسرت آیات پر جمشيد جوہر کے نوکِ قلم سے نکلی ہوٸی اک جذباتی تحریر 

✏️جمشید جوہر

قدآور سراپا ،

آہنی جسم و جثَّہ، 

سامنے سینےکے برابر ڈبل جیبوں والا کلی دار کُرتا،

داہنی جیب میں نوکیاسمپل (سادہ) موبائل ، 

گردن کے گرد حماٸل کی ہوٸی موبائل کی ڈوری،

کانوں میں قبضہ جماٸی ہوٸی اٸیر فون کی ڈاٹ ، 

باٸیں جیب میں اسبابِ دین و دنیا ،

ڈھیلا ڈھالا چوڑے پاٸنچے والا علی گڑھی پاۓجامہ،

سر پہ دوپلی ٹوپی پیشانی سے گُدّی تک ڈھکی ہوٸی، 

کشادہ و بارعب شیرِ ببر والا چہرہ ،

چہرے پر گنجان سفید ڈاڑھی ،

 اور ڈاڑھی کے بال سینے تک احاطہ کٸے ہوۓ، 

سر کے بال بالکل چھوٹے یا حلق کٸے ہوۓ،

آنکھوں پر پاور والی عامیانہ عینک ، پاٶں میں اولڈ ماڈل کے چمڑے والے جوتے،

آواز میں بلا کی گونج ،

تکلم کریں تو صداۓ جَرَس کی بازگشت سناٸی دے ، 

چُپ رہیں تو سمندر کی خامشی پسر پڑے ، 

خوش طبعی پہ اتریں تو سنجيدہ مجلس کو قہقہ زار بنادیں،

کسی پر بگڑ جاٸیں تو گویا بات ہی بگڑ جاۓ

تصنع سے عاری 

تکلف سے ماوریٰ ،

ہمیشہ منہ پر بولنے والا مردِ مجاہد ، 

ہمہ وقت مہمّات میں مسرور، 

علم کا کوہِ ہمالہ ہونے کے باوجود علمی تمکنت سے کوسوں دُور۔

خواہ کوٸی بھی ہو مرعوب و متاثر ہوجاٸیں مجال نہیں۔

خطیر رقم خرچ کرکے مدعو کرنے والےسے داعی بھی اگر آپ کے نظم میں گڑبڑی کردے

 تو اسی کے جلسے میں اسی کے خلاف پوری تقریر فرمادینے والا بہادر۔

خوش ہوجاٸیی تو یاران حلقہ میں خوشی کی لہر دوڑ جاۓ

کسی کی عیّاری عیاں ہوجاۓ تو سرِ عام گوشمالی کردینے والا جری۔ 

سامنے کوٸی بے جا تعریف کرنے لگے تو چہرے کا رنگ متغیر ہونے لگے 

غلطی پر کوٸی اصرار یا تاویل کرنے لگے تو اسے مکمل انسان بناکے چھوڑنے والا شیخِ زمانہ 

معاملات میں ایسی سختی کہ چُھپا ہوا بچارا ایک پیسہ بھی برآمد ہوجاۓ

بولنے پر اتر آٸیں تو وقت کے طُرّم خان کی بولتی بند ہوجاۓ

کسی بات کا حساب لینے لگیں تو یوم الحساب کی یاد تازہ ہوجاۓ

سادگی ایسی کہ درویشی بھی شرمندہ ہوجاۓ

 گاڑی میں لیٹ ہو تو ریلوے پلیٹ فارم پر بلاکچھ بچھاۓ بے تکلف آرام کرلیں

قوم کی بےحسی،

 لاپرواہی ،

 اورجہالت کا بروقت علاج کردیں

مولوی وقت کا سلطان ہوتاہے

 اپنے عمل سے باور کرادینا یہ حضرت گیاویؒ کا ادنٰی کمال تھا۔

لاپرواہی برتنے کےمعاملے میں خطاکار کے ساتھ کم پرماٸز اور رعایت تو گویا تھی ہی نہیں

جس بات پہ” نا“ کہ دیں وہ کسی حال میں ”ہاں“ ہوہی نہیں سکتا

تملق، جی حضوری،

چاپلوسی

 خوشامدی

 جیسی گھٹیا صفات سے آپ کو جیسے گھن آتی تھی

 راقمِ سطور نے دو دہائی سے زاٸد عرصہ حضرت گیاویؒ کے ساتھ سفر میں گذارا ایک بات یہ نوٹ کی کہ بخدا آپ جیسا حساس طبیعت کا انسان کم ازکم آج تک اس حقیر فقير کی نگاہوں نے نہیں دیکھا۔

جہاں آپ ایک مکمل خطیبِ تھے وہیں اک بہترین ادیب بھی تھے، شاعری کے رموز سے خوب واقف تھے

ایک بار ہم کشن گنج ریلوے اسٹيشن میں گاڑی پکڑنے کے لٸے کھڑے تھے 

اسی زمانے میں راقم کا ایک نعتيہ مطلع ہوا تھا

حقيقت میں خدا بولے تکلم آپ کرتے ہیں

لگے قرآن چلتا ہے جدھر سے وہ گذرتے ہیں

چنانچہ 

احقر نے حضرت کو یہ مطلع سنایا تو فرمایا 

کمال کا مطلع ہوگیا ہے

مزید فرمایا اس میں دوسرے مصرعے میں لفظ ”لگے “کا جواب نہیں 

یہ ذو معنین ہونے کی بنیاد پر حسن پیدا کررہاے 

کہ ایک تو معنی ٕ تشبیہ ہے

دوسرا ساتھ لگ کر کا معنی دے رہا ہے

اسی موقعے سے میں نے ”احمدِ مختار“ شعر میں باندھنا کیسا ہے؟ پوچها تھا 

تو فرمایا بالکل درست ہے

پھر فرمایا ایک لغت کے کٸی معانی ہوتے ہیں 

یہاں مختار بہ معنی منتخب کے ہیں

اختیار کا معنی تھوڑی ہے ؟

جو یار لوگ سمجھتے ہیں۔

اسی طرح اسفار میں استفادے کا خوب خوب ملا۔

حقوق کی کوتاہیوں پر سرزنش اور فہماٸش دیکھ کر حضرت مجددالملت مولانا اشرف علی تھانوی نوراللہ مرقدہ کا مزاج نظروں میں گھوم جاتا 

مولانا تھانوی ؒ نے تو آداب المعاشرت کے نام سے مستقل کتاب ہی لکھ ڈالی۔

محض آپ کے نام سے ہی مخالف کا وضو خطا ہو جاتا

واہ رے مردِ آہن ۔۔۔ آپ جیسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں


ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے

بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدہ ور پیدا


حضرت گیاوی ؒ کا ورودِ مسعود پر جلسوں کی وہ شان و شوکت 

وہ کرّو فر 

وہ غلغلہ اب کہاں؟


اے مسافرِ آخرت 

الوداع


اے

بیسویں اور اکیسویں صدی کے شاہکار! 

الوداع

اے خاکی چادر اوڑھ کر سوجانے والے 

الوداع

الوداع

الوداع


جاٸیے

آپ کو صدیاں یاد رکھیں گی

😭


شور برپا ہے خانہٕ دل میں

کوٸی دیوار سی گری ہے ابھی


۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Post a Comment

0 Comments