حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بچپن کی زندگی
المستفاد ... دینیات ( ص: ٢٦٣. تا ، ٢٦٧ )
محمد اکرام پلاموی
مکہ کا رواج تھا کہ لوگ بچوں کو دیہات بھیج دیتے ۔ وہیں ان کی پرورش ہوتی ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امی جان نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیہات بھیج دیا ۔ حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا نے آپ کی پرورش کی ۔ حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہا کے قبیلے کا نام ,, بنی سعد ،، تھا اس لیے ان کو حلیمہ سعدیہ کہتے ہیں ۔ وہ بہت نیک بیوی تھیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کا دودھ پیا ، کھلی ہوا میں پلے بڑھے ، خوب تندرست ہوئے ۔ صاف ستھری بولی سیکھی ، دو سال بعد مکہ آۓ ، امی جان نے دیکھا ، بہت خوش ہوئیں ، مکہ میں بیماری پھیلی تھی ، امی جان نے حضرت حلیمہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پھر بھیج دیا ۔
جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بھولی صورت دیکھتا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پیار کرتا ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی میٹھی باتیں سنتا، خوش ہوتا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بی بی حلیمہ رضی اللہ عنہا کے بچوں سے محبت کرتے تھے ، وہ بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ، اپنے ساتھ کھیل میں شریک کرتے ، بکریاں چرانے جاتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے ساتھ لے جاتے ۔
چار سال کے ہوئے تو امی جان کے پاس واپس آگئے ۔ امی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ کر بہت خوش ہوئیں ، محبت سے پالنے لگیں ۔ چھ سال کے ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو لے کر میکے گئی، راستے میں بیمار ہو کر چل بسیں ۔ ماں باپ دونوں کا سایہ سر سے اٹھ گیا ۔ ام ایمن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دادا میاں کے پاس لائیں، دادا میاں کو بہت دکھ ہوا ۔ کیا کرتے مرنا جینا اللہ کے اختیار میں ہے ، آئی ہوئی گھڑی کو کون ٹال سکتا ہے ۔
بڑے ہو کر پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک بار مقام,,ابوا،، سے گزرے ، امی جان کی قبر دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دل بھر آیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں میں آنسوں دیکھ کر صحابہ بھی رونے لگے ۔
:حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش
دادا میاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت پیار کرتے ، دادا میاں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پرورش کی ۔بہت محبت سے پالا ، آٹھ سال کے ہوئے تو دادا میاں بھی چل بسے ۔ مرتے وقت دادا میاں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ابو طالب کے حوالے کیا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا جان تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کئی چچا تھے ، ابو طالب ان سب میں اچھے تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتے ، ہمیشہ ساتھ لیے پھرتے ، پیار کرتے ، کسی طرح کی تکلیف نہ ہونے دیتے ، سفر میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ساتھ رکھتے ۔
:ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جوانی
پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم چچا جان کے سایے میں پلے بڑھے ، رفتہ رفتہ جوان ہوئے ، جوانی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب سے اچھے تھے ۔ عرب کے جوان آپس میں لڑتے بھڑتے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم لڑائی سے ہمیشہ دور رہتے ۔ اکثر لوگ شراب پیتے ، جوا کھیلتے ، برے برے کام کرتے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان چیزوں کو برا سمجھتے ، غریبوں کو کھانا کھلاتے ، مزدوروں کی مدد کرتے ، کمزوروں کا ساتھ دیتے ۔
:ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تجارت
چچا جان تجارت کرتے تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم بھی تجارت کرنے لگے ، تجارت کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت اچھا سمجھتے تھے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بہت اچھے تاجر تھے ۔ ہمیشہ سچ بولتے ، جھوٹ کے پاس نہ جاتے ، سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو " صادق ،، کہتے ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم معاملہ صاف رکھتے ، بہت امانت دار تھے۔ سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو,, امین ،، کہتے ، سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت کرتے ، سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر بھروسہ کرتے ہیں ، گھر گھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امانت داری اور سچائی کا چرچا تھا ۔
0 Comments