حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیۂ پر نور
وہ دانائے سبل ، ختم الرسل ، مولائے کل ، جس نے غبار راہ کو بخشا فروغِ وادی سینا نگاہ عشق و مستی میں وہی اول ، وہی آخر ، وہی قرآن ، وہی فرقان ، وہی یسین ، وہی طہٰ ۔
جیسے صبح صادق اپنی پہلی کرن زمین پر اتارتی ہے اور ظلمت کے بادل لرز کر پسپا ہو جاتے ہیں ایسے ہی آپ ﷺ کا جمال انسانی آنکھوں کو روشنی بخشتا تھا ۔ آپ ﷺ کا چہرہ مبارک وہ آئینہ تھا ، جس میں کائنات کی روشنی اپنی پوری شفافیت کے ساتھ جھلکتی تھی گویا شب کی گہری سیاہی کو چیر کر چاند نے چہرہ کھولا ہو اور ستارے اپنی ضو کو سمیٹ کر اسی جمال کے گرد حلقہ زن ہو گئے ہوں ۔ آپ ﷺ کی پیشانی وہ افق تھی جہاں سے ہدایت کے آفتاب نے طلوع کیا ۔
نگاہیں ایسی کہ گویا دو چراغ ہوں جن کی روشنی میں دل کی پوشیدہ راہیں بھی آشکار ہو جائیں ۔ جب تبسم فرما دیتے تو وہ تبسم کسی پھول کے شگفتہ ہونے جیسا نہ تھا بلکہ یوں لگتا کہ رحمت نے اپنا رنگ اختیار کر لیا ہے ۔ زلف مبارک سیاہی کی ایک نرم کہر تھی ، جیسے شبنم میں بھیگے بادل ہوا کے ساتھ جھومتے ہوں ۔ رخساروں پر ایسی حلاوت تھی گویا نکہت گل پوری وادی میں پھیل گئی ہو ۔
جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسکراتے تو دانتوں کی سفیدی صبح کے موتیوں کی طرح دمکتی اور جب خاموش رہتے تو وقار نبوت کا سمندر اپنی گہرائی میں چھپ جاتا۔
آپ ﷺ کے قدم مبارک کی چاپ ایسی تھی جیسے صحرا میں بارش کے قطرے ٹپکے ہوں ۔ آپ کا چلنا یوں تھا جیسے پہاڑ اپنی ٹھوس عظمت کے ساتھ حرکت کر رہا ہو ، لیکن ساتھ ہی نسیم سحر کی لطافت کا احساس دلاتا ہو ۔
لباس آپ ﷺ کا سادہ مگر ایسا کہ سادگی خود فخر کرے اور خوشبو ایسی کہ راستے آپ کی موجودگی کی گواہی دیتے ۔
میرے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ محض جسمانی حسن کا بیان نہیں بلکہ یہ نور الہی کی وہ کرن ہے ، جس نے دلوں کی اندھیروں کو روشن کر دیا ۔ آپ ﷺ کی شخصیت ایک ایسا گلزار ہے ، جس میں ہر نگاہ کو جمال کا سکون ، ہر دل کو نور کا سرور اور ہر روح کو وصال کا شعور نصیب ہوتا ہے ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ بیان کرتے ہوئے لفظ تھک جاتے ہیں ، تشبیہیں اپنی توانائی کھو دیتی ہیں ، اور زبانیں اعتراف کرتی ہیں کہ اصل حقیقت وہی جانتا ہے جس نے یہ حسن تخلیق کیا ۔ وہ رب جو کہتا ہے ۔
وأنک لعلی خلق عظیم ، اور اس خلق عظیم کا حلیہ ہی دراصل وہ پرنور روشنی ہے جو قیامت تک مومنوں کے دلوں کو زندگی عطا کرتی رہے گی ۔
وأحسن منک لم ترقط عینی . واجمل منک لم تلدالنساء . خلقت مبرأ من کل عیب . کأنک قد خلقت کما تشاء
0 Comments