اکابر دیوبند کا راستہ. علم ، اخلاص ، تقوی اور سنت کا پیکر
اکابر دیوبند کا علم و عمل ، فہم دین ، اخلاص و للہیت اور اتباع سنت ۔ یہ سب کچھ ان کی پہچان تھی ۔ اور آج یہی وہ اوصاف ہیں جنہیں ہم نے صرف کتابوں میں بند کر دیا ہے! آج ہم دیوبندی کہلانے پر فخر کرتے ہیں ، مگر دیوبندیت کی روح ۔ یعنی سادگی ، للہیت ، اخلاص ، سنت کی پاسداری ، اور تصویر سے اجتناب ۔ سب غائب ہو چکی ہے ۔
ہم جلسوں ، محفلوں ، یہاں تک کہ حج و عمرہ جیسے مقدس مقامات پر بھی کیمرے کے سامنے مسکراہٹیں بانٹنے میں لگے ہوئے ہیں ۔ کہیں موبائل سیلفی کے لیے ہاتھ اٹھا ہے ، تو کہیں عبارت کے بجائے لائک اور ویو کی فکر ہے!
کیا یہی دیوبند یت ہے ؟ کیا یہی وہ طرز حیات ہے جو ہمارے اکابر نے ہمیں دیا تھا ؟ آج عالم و مفتی ہونے کے باوجود کچھ لوگ خود ہی تصویر کشی میں سب سے آگے ہیں ، جبکہ انہیں اکابر دیوبند نے فرمایا تھا کہ:
اللہ والے چھپتے ہیں ، دکھاتے نہیں " اور آج ہم لوگ دکھاتے ہیں ، چھپتے نہیں! ,, نہ اخلاص رہا ، نہ وہ للہیت کی بات رہ گئی ، بس نام کی دیوبندیت کی ذات ۔
یاد رکھیے:
دیوبندیت کا مطلب کپڑا ، عمامہ ، نام یا ادارہ نہیں ۔ بلکہ وہ روحانی نسبت ہے جو علم و عمل ، تقوی و سادگی ، اور اتباع سنت جڑتی ہے ۔ جو تصویر کے شوق میں سنت کو بھول جاۓ ، فخر دیوبندیت ہو ہی نہیں سکتے ۔
آج ضرورت ہے کہ ہم خود سے سوال کریں:
کیا ہم واقعی اکابر دیوبند کے نقش قدم پر ہیں ؟ یا ہم نے ان کا نام تو اپنا رکھا ہے ، مگر ان کا طریقہ چھوڑ دیا ؟
آؤ پھر سے اپنے اکابر کی راہ اپنائیں !
اخلاص کو اپنا زیور بنائیں ، سنت کو اپنی پہچان بنائیں ، تصویر کشی ، نمائش سے توبہ کریں ، عمل سے ظاہر ہوتی ہے ۔ اللہ تعالی ہمیں اکابر دیوبند کی سیرت و سنت پر چلنے کی توفیق دے ۔


0 Comments