پیارے نبی ﷺ کا چہرۂ انور صداقت کا پیکر

پیارے نبی ﷺ کا چہرۂ انور صداقت کا پیکر 



حضرت طارق بن عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ۔ ہمارا " قافلہ مدینہ منورہ کے مضافات میں رکا ہوا تھا ، کہ اسی دوران نبی آخر الزماں ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے ۔ اس وقت تک ہم آپ ﷺ کی ذات اقدس سے آشنا نہیں تھے ۔ پیارے آقا ﷺ کی نظر ایک سرخ اونٹ پر پڑی جو آپ ﷺ کو پسند آگیا ۔ اونٹ کے مالک سے سودا طے پایا ، لیکن اس وقت پیارے آقا ﷺ کے پاس رقم نہ تھی ۔ آپ ﷺ نے رقم بھجوانے کا وعدہ فرمایا اور سرخ اونٹ لے کر مدینہ منورہ کی طرف روانہ ہو گئے ۔ 

پیارے آقا ﷺ کے تشریف لے جانے کے بعد اہل قافلہ کو تشویش لاحق ہوئی اور بعض افراد نے خدشات کا اظہار کیا ۔ کہ ہم نے تو خریدار کا نام تک دریافت نہیں کیا ، اور محض وعدے پر اونٹ ایک اجنبی کے حوالے کر دیا ۔ اگر وہ شخص اپنا وعدہ پورا نہ کرے تو ہم کیا کریں گے ؟ 

یہ سن کر قافلے کے سالار کی اہلیہ نے سب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا : " تم ایک دوسرے کو ملامت نہ کرو ، کیونکہ میں نے اس شخص کا چہرہ دیکھا ہے ، اور یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ وہ ہرگز تمہیں دھوکا نہیں دے گا ۔ میں نے آج تک کسی چیز کو چودھویں کے چاند سے اتنا مشابہ نہیں پایا جتنا اس شخص کے چہرہ کو پایا ہے ۔ 

" شام ہوئی تو ایک شخص قافلے کے پاس آیا اور کہا : میں رسول اللہ ﷺ کا قاصد ہوں ، یہ کھجوریں لے لو ، خوب سیر ہو کر کھاؤ اور اپنے اونٹ کی قیمت بھی پوری کر لو ۔ " ہم نے کھجوریں کھائیں اور قیمت بھی پوری وصول کر لی ۔ ( صحیح ابن حبان : 518/ 14)

قربان سرکار دو عالم ، امام الانبیاء ، آمنہ کے لال ، نبی مکرم ، نبی محتشم ﷺ پر کہ ان کا مبارک چہرہ دیکھ کر یہودی بھی ان کے ایماندار ہونے کی گواہی دیتے اور ان پر یقین کرتے تھے ۔ 

Post a Comment

0 Comments