پردہ عورت کے لیے نعمت (اردو تقریر)

 پردہ عورت کے نعمت 

(اردو تقریر)

پردہ عورت کے لیے نعمت  (اردو تقریر)


   محمد امتیاز پَلاموی،مظاہری   

نحمده ونصلي على رسوله الكريم اما بعد ! 

اعوذ بالله من الشيطان الرجيم

 بسم الله الرحمن الرحيم

يا ايها النبي قل لأزواجك وبنٰتك و نساء المؤمنين يدنين عليهن من جلابيبهن

صدق الله العظيم 

    دانشورانِ قوم و ملت !

     آج میری تقریر کا عنوان ہے پردہ عورت کے لیے نعمت ہے ۔  پردہ اللہ رب العزت کی طرف سے عطا کردہ ایک عظیم نعمت ہے ؛ جو خواتین اسلام کے لیے بیش بہا تحفہ ہے، اگر ہم ماقبل اسلام کا مطالعہ کریں تو پتہ چلے گا کہ بعثتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے پردہ کا کوئی رسم و رواج نہیں تھا ۔

پردہ کا کوئی نظام نہیں تھا

مردوں اور عورتوں کے درمیان اختلاط ایک عام بات تھی 

    الغرض ! ماؤں اور بہنوں کی عصمت و عفت کی  حفاظت کا کوئی خاص مذہبی ضابطہ نہیں تھا ، یہی وجہ ہے کہ مذہب اسلام سے پہلے دیگر برائیوں کے ساتھ زناکاری اور فحاشی ایک عام بات تھی ۔ عورتوں کی عزت پر ڈاکہ ڈالنا ایک رسم بنا ہوا تھا ؛  لیکن مذہب اسلام نے جس طرح برائیوں کا خاتمہ کیا اسی طرح  اسبابِ زنا نا اور دواعئ زنا پر بھی روک لگا دی اور پیاری ماؤں اور بہنوں کو پردے میں رہنے کا حکم دیا ہے ۔

خواتین اسلام 

    آج کل ہمارے معاشرے اور سماج  میں عورتوں کا مردانہ لباس پہننا عام ہو گیا ہے۔  مردوں کی طرح جنس اور ٹی شرٹ پہننا،  اسی طرح اتنا چست اور باریک کپڑے  پہنے جاتے ہیں کہ پورا جسم دکھتا رہتا ہے ، جس سے کپڑا پہننے کا مقصد ہی فوت ہو جاتا ہے ۔ 

    بھلا بتائیے جس کپڑے کا مقصد جسم کو چھپانا ہو اور اسی سے جسم نہ چھپے تو ایسے کپڑے کا کیا فائدہ ہے؟  اسی لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:  کہ دو قسم کے جہنمی ایسے ہیں جن کو میں نے ابھی تک نہیں دیکھا ہے ، یعنی اس طرح کے لوگ قیامت کے قریب ہوں گے ۔ ایک وہ عورت جو اتنا باریک لباس پہنے کہ اس کا ستر نہ چھپے ، اور دوسری قسم وہ عورت جو مردوں کی طرف مائل ہوتی ہو اور مردوں کو اپنی طرف مائل کرتی ہو، ایسی عورت جنت میں داخل نہیں ہوگی  ؛ بلکہ جنت کی بو تک نہیں پائے گی ۔ تو دیکھئے اس حدیث میں بے پردہ رہنے والی ، باریک کپڑے پہننے والی اور مردوں کو اپنی طرف کھینچنے والی عورت کے بارے میں کیسی سخت وعیدیں بیان کی گئی ہیں۔

میری پیاری ماں اور بہنوں

     پردہ اختیار کرنے سے عورتوں کی عزت محفوظ رہتی ہے۔

 پردہ اختیار کرنے سے ناموسِ نسواں کا تحفظ ہوتا ہے۔

پردہ اختیار کرنے سے بے غیرت مردوں کی آنکھوں پر پٹی بندھ جاتی ہے

 پردہ اختیار کرنا عورت کے با حیا ہونے کی علامت ہے ۔

میں اپنی بات اس شعر کے ساتھ ختم کرنا چاہتا/ چاہتی ہوں 

رواج بے حجابی خوشنما کانٹوں کی مالا ہے

 نئی تہذیب سے ہوشیار یہ تاریک اجالا ہے


وما علينا الا البلاغ المبين 



  محترم قارئین!  

مذکورہ مضمون کے سلسے میں اپنی رائے کمینٹ میں ضرور لکھیں۔

   شکریہ  


 وضاحت  برائے رابطہ : 
ہر طرح کے علمی،فکری و اصلاحی مضامین پڑھنے کے لیے، ہر طرح کے اسلامی و سیاسی خبروں سے واقفیت کے لیے 
درج ذیل لنکس پر کلک کریں، یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں۔ شکریہ
محمد امتیاز پَلاموی،مظاہری
7079256979| 6397254972


  مضمون پسند آئے تو واٹس ایپ،فیس بک اور ٹویٹر جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کریں۔ شکریہ  

Post a Comment

1 Comments