ہندوستانی مسلمانوں کو دارالعلوم دیوبند کو اپنا مرکز سمجھنا چاہیے

 ہندوستانی مسلمانوں کو دارالعلوم دیوبند کو اپنا مرکز سمجھنا چاہیے 

رئیس المتکلمین، ماظراسلام حضرت مولانا محمد الیاس گھمن صاحب حفظہ اللہ تعالیٰ

ہندوستانی مسلمانوں کو دارالعلوم دیوبند کو اپنا مرکز سمجھنا چاہیے
ہندوستانی مسلمانوں کو دارالعلوم دیوبند کو اپنا مرکز سمجھنا چاہیے 


    پیشکش: محمد امتیاز پَلاموی،مظاہری  

    آل انڈیا تحریک تحفظ سنت و مدح صحابہ کے زیر اہتمام سالانہ سہ روزہ زہ عظیم الشان اجلاس عام کی آخری نشست ۲؍مارچ ۲۰۲۲ء کو منعقد ہوئی ، جس کی صدارت مولانا ابو حنظلہ عبدالاحد قاسمی صاحب فرمارہے تھے۔ حسب روایت مجلس کا آغاز قاری امیرعالم قاسمی دوحہ قطر کی تلاوت اور مولانا امجد صدیق کلکتہ کی نعت پاک سے ہوا۔ اس کے بعد ناظم جلسہ نے تحریک سرپرست حضرت مولانا عبدالعلیم فاروقی لکھنوی صاحب کا پیغام پڑھ کر سنانے کے لئے ان کے پوتے اور تحریک کے معزز  رکن مولانا ابوالحسن علی فاروقی کو مدعو کیا ، انہوں نے تحریک کے تئیں حضرت کا محبت بھرا پیغام پڑھ کر سنایا۔

    اس کے بعد  ناظم جلسہ نے مہمان خصوصی ، وکیل احناف ، رئیس المتکلمین ، عالمی اتحاد اہل سنت و جماعت کے امیر حضرت مولانا محمد الیاس گھمن صاحب مدظلہ العالی کو دعوت خطاب دی ۔ آپ کا موضوع علماء دیوبند کی حقانیت تھا،  اپنے خطاب کے دوران حضرت نے فرمایا کہ مجھے پانچ باتیں عرض کرنی ہیں:

      (۱) ہمارا تعارف کیا ہے ؟  

    فرمایا :  ديننا الاسلام ، مسلكنا اهل السنة والجماعة، مذهبنا الحنفية، منهجنا الديوبندية۔

    فرمایا : دین نام ہے قطعیات کا ،  جس کا اقرار اسلام ہے اور انکار کفر ہے۔ مسلک نام ہے منصوصات و ظنیات کا جس کا اقرار اہلسنت والجماعت ہے اور انکار بدعت ہے ۔ مذہب نام ہے اجتہادیاد کا جیسے احناف، شوافع، مالکیہ اور حنابلہ۔  یہ اختلاف رحمت ہے ، اس میں نہ ایمان و کفر کا اختلاف ہے اور نہ سنت و بدعت کا اختلاف ہے۔ منہج نام ہے طریقہ کار کا ۔ ہمیں پوری دنیا میں عموماً، برصغیر میں خصوصاً کیسے کام کرنا ہے؟  یہ ہمیں طریقہ کار دیا ہے علمائے دیوبند نے۔

    (۲) : نسبت دارالعلوم : 

    فرمایا : کہ ہم شہر دیوبند کی جانب نسبت نہیں کرتے ؛ بلکہ اس شہر میں جو دارالعلوم ہے وہ ہماری نسبت کا مرکز ہے ۔ جس کے پانچ بانیان ہیں (۱) حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی (۲) حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی (۳) حضرت مولانا احمد علی سہارنپوری  (۴) حضرت مولانا رفیع الدین دیوبندی (۵) حضرت حاجی سید محمد عابد حسین دیوبندی رحمہ اللہ تعالی ہیں۔ 

    حضرت نے فرمایا : میں ان  اکابرین بانیان کے اسماء میں نیک فال لیتے ہوئے عرض کرتا ہوں : رشید احمد کو دیکھیں تو قرآن کہتا ہے: اليس منكم رجل رشيد۔  محمد قاسم کو دیکھیں تو حدیث پیغمبر یاد آتی ہے:والله يعطي انما انا قاسم۔ احمد علی سہارنپوری کو دیکھیں یہ حدیث یاد آتی ہے:  انا مدينة العلم و علي بابها۔ رفیع الدین کو دیکھیں تو قرآن کہتا ہے: يرفع الله الذين آمنوا منكم۔  عابد حسین کو دیکھیں تو قرآن کہتا ہے : فادخلي في عبادي وادخلي جنتي۔ 

     دیوبند والے عباد الرحمن ہیں۔ 

 حسین سے معلوم ہوتا ہے حسینی کردار ہے ،یزیدی نہیں ۔

استاد و  شاگرد بھی محمود ہیں تو ہمارے نبی کا مقام بھی محمود ہے

 جھنڈاء نبی بھی محمود ہے

 وہ درسگا جہاں استاد اور شاگرد بیٹھے ہیں وہ انار کا درخت ہے 

جس کے نیچے بیٹھ کر علم نبوت کو سیکھا ہے تو اس وقت یہ آیت یاد آتی ہے : فيهما فاكهة و نخل و رمان۔

الغرض : ہم یہاں سے نیک فال لیتے ہیں۔

    (۳) اہل دوبند کون ہیں؟

    فرمایا: جب کہا جائے کہ دیوبند کی رائے یہ ہے تو مراد کون ہوں گے ؟ حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی ، حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی ، حضرت شیخ الہند محمود حسن دیوبندی ، حضرت شیخ الاسلام حسین احمد مدنی ، حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی ، حضرت علامہ انور شاہ کشمیری ،حضرت مولانا محمد الیاس کاندھلوی اور حضرت مفتی کفایت اللہ دہلوی رحمہ اللہ ۔

   (۴) نبوت کے تین کام ہیں۔

     (۱) اشاعت دین (۲) دفاعِ دین (۳) نفاذ دین ۔  چار طریقہ کار ہیں (۱) تقریر (۲)  تحریر (۳) مناظرہ (۴) جہاد ۔ دین کو بیان کرنے کے تین منہج ہیں (۱) اخلاص (۲) دلیل (۳) اعتدال ۔ جن میں یہ چیزیں ہوں وہ دیوبندی ہے۔  اگر دلیل ہے اخلاص نہیں، اخلاص ہے اور بے دلیل ہے ، اگر دونوں بھی ہوں اور اعتدال نہ ہو تو دیوبندی نہیں ہو سکتا ۔

    (۵) ہندوستانی مسلمانوں سے اپیل:

    ہندوستان میں ، خصوصاً نسبت دیوبند رکھنے والوں سے گزارش ہے کہ دیوبند کو اپنے تمام معاملات میں مرکز سمجھیں،  چاہے عقائد ہوں، مسائل ہوں یا پھر سیاست ہو ہر معاملہ میں دارالعلوم دیوبند کو اپنا رہبر اور مرکم سمجھیں۔

    مجھے بھی پڑھیں ۔۔۔۔۔۔۔  مجھے دبائیں

    چار عورتوں سے شادی میں کس کا فائدہ؟ مرد کا یا عورت کا؟

محترم قارئین!  

مذکورہ مضمون کے سلسے میں اپنی رائے کمینٹ میں ضرور لکھیں۔

   شکریہ  


 وضاحت  برائے رابطہ : 
ہر طرح کے علمی،فکری و اصلاحی مضامین پڑھنے کے لیے، ہر طرح کے اسلامی و سیاسی خبروں سے واقفیت کے لیے 
درج ذیل لنکس پر کلک کریں، یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کریں۔ شکریہ
محمد امتیاز پَلاموی،مظاہری
7079256979| 6397254972


  مضمون پسند آئے تو واٹس ایپ،فیس بک اور ٹویٹر جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کریں۔ شکریہ  

Post a Comment

1 Comments